اسلام کا نام آتا ہے تو مسلم اور عرب حکمران فوری طور پر سیکولر بن جاتے ہیں اور اسلام پسندی کو تنگ نظری سے تشبیہ دیتے ہیں، بحرین کی بات آتی ہے تو تمام سیکولر عرب حکمران سنی بن جاتے ہیں، غزہ کی بات آتی ہے کہ غزہ میں عوام کا قتل عام ہو رہا ہے، بچوں اور خواتین کو مارا جا رہا ہے، غاصب یہودی-صہیونی امریکہ اور یورپ کی مدد سے غزہ کے عوام کو جبری طور پر نقل مکانی پر مجبور کر رہے ہيں، تو کہیں گے وہ تو ایران کا مسئلہ ہے اسرائیل کے ساتھ، اور یہودی ایرانیوں سے بہتر ہیں!! جانتے ہیں کہ ایسا نہیں ہے مگر مغرب اور صہیونیوں کو کسی صورت میں بھی ناراض نہیں کر سکتے ہیں اور جو وہ کہتے ہیں، یہ دہراتے ہیں۔ شرم و غیرت کی بات آتی ہے تو وہ اپنی بقاء کا رونا رونے لگتے ہیں، اس سوال کو اہمیت دیئے بغیر کہ کس چیز کی بقاء کس قیمت پر؟ کچھ قبائل کی حکمرانی کی بقاء امت مسلمہ، مقامات مقدسہ، اور امت کے دین و ایمان اور سیاسی اور دینی مفادات اور مسلمانوں کے تحفظات کی قیمت پر؟ غزہ کے بچوں اور خواتین کے قتل کی قیمت پر؟ ۔۔۔
اسلام کا نام آتا ہے تو مسلم اور عرب حکمران فوری طور پر سیکولر بن جاتے ہیں اور اسلام پسندی کو تنگ نظری سے تشبیہ دیتے ہیں، بحرین کی بات آتی ہے تو تمام سیکولر عرب حکمران سنی بن جاتے ہیں، غزہ کی بات آتی ہے کہ غزہ میں عوام کا قتل عام ہو رہا ہے، بچوں اور خواتین کو مارا جا رہا ہے، غاصب یہودی-صہیونی امریکہ اور یورپ کی مدد سے غزہ کے عوام کو جبری طور پر نقل مکانی پر مجبور کر رہے ہيں، تو کہیں گے وہ تو ایران کا مسئلہ ہے اسرائیل کے ساتھ، اور یہودی ایرانیوں سے بہتر ہیں!! جانتے ہیں کہ ایسا نہیں ہے مگر مغرب اور صہیونیوں کو کسی صورت میں بھی ناراض نہیں کر سکتے ہیں اور جو وہ کہتے ہیں، یہ دہراتے ہیں۔ شرم و غیرت کی بات آتی ہے تو وہ اپنی بقاء کا رونا رونے لگتے ہیں، اس سوال کو اہمیت دیئے بغیر کہ کس چیز کی بقاء کس قیمت پر؟ کچھ قبائل کی حکمرانی کی بقاء امت مسلمہ، مقامات مقدسہ، اور امت کے دین و ایمان اور سیاسی اور دینی مفادات اور مسلمانوں کے تحفظات کی قیمت پر؟ غزہ کے بچوں اور خواتین کے قتل کی قیمت پر؟ ۔۔۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ فلسطینی عوام کے مصائب کے باوجود ـ جن میں امریکہ برابر کا شریک ہے ـ قطر نے ٹرمپ کی آمد پر انہیں 400 ملین ڈالر کا لگژری جیٹ تحفے میں دیا، سعودیوں نے امریکہ میں سینکڑوں ارب ڈالر سرمایہ کاری کا سمجھوتے پر دستخط کئے؛ اماراتیوں نے بھی بڑے بڑے وعدے دیئے، امریکی کمپنیوں کے سربراہوں نے بھی عرب حکمرانوں سے بڑے بڑے وعدے لئے، ٹرمپ نے سابقہ امریکی روایت توڑ کر پیسہ بٹورنے کا راستہ اختیار کیا؛ یہ دو طرفہ رویے دو طرفہ اخلاقی پستی، امریکیوں کے ڈھیٹ پن اور عرب ریاستوں کی طرف سے استکباری قوتوں کی اندھی تابعداری کی عکاسی کرتے ہیں۔