بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق سپاہ پاسداران نے قطر میں امریکی فضائی اڈے "العدید" کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے حملے کے بعد اعلامیہ جاری کیا جس کا متن حسب ذیل ہے:
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
"فَمَنِ ٱعْتَدَىٰ عَلَيْكُمْ فَٱعْتَدُواْ عَلَيْهِ بِمِثْلِ مَا ٱعْتَدَىٰ عَلَيْكُمْۚ؛
تو جو تم پر زیادتی کرے تو جیسی اس نے تمہارے ساتھ زیادتی کی ہے تم اس پر ویسی ہی زیادتی کرو"۔
(البقرہ-124)
اسلامی جمہوریہ ایران کے پرامن جوہری تنصیبات امریکہ کی جابر حکومت کی کھلم کھلا فوجی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کے بعد، ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کی دانشمندانہ رہنمائی اور خاتم الانبیاء(ص) مرکزی کمانڈ ہیڈکوارٹر کی قیادت میں 'سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی' نے مقدس پاس کوڈ 'یا ابا عبداللہ الحسین(ع)' کے تحت 'آپریشن بشارت فتح' میں قطر میں امریکی اڈے "العدید" کو اپنے طاقتور اور تباہ کن میزائل حملے کا نشانہ بنایا۔ یہ اڈہ امریکی دہشت گرد فضائیہ کا ہیڈکوارٹر اور مغربی ایشیا میں امریکی فوج کا سب سے بڑی اسٹریٹجک اثاثہ ہے۔
مسلح افواج میں فرزانِ قوم کے فیصلہ کن اقدام کا پیغام وائٹ ہاؤس اور اس کے اتحادیوں کے لئے واضح اور صریح ہے: 'اسلامی جمہوریہ ایران اللہ تعالیٰ پر بھروسہ، اسلامی ایران کے مؤمن اور عظیم عوام پر اعتماد کے ساتھ کسی بھی صورت میں اپنی ارضی سالمیت، قومی حکمرانی اور قومی سلامتی پر کسی بھی جارحیت کو جواب دیئے بغیر نہیں چھوڑے گا۔
امریکی دشمن کی جارحیت سے سب پر واضح ہو گیا کہ صہیونیوں کی شرانگیزی امریکیوں کی منصوبہ بندیوں کا تسلسل تھی۔ چنانچہ ہم یاددہانی کراتے ہیں کہ اس قومی دفاع میں، خطے میں امریکہ کے فوجی اڈے اور متحرک فوجی اہداف طاقت کا کی نشانی نہیں بلکہ اس جنگ-پرست امریکی حکومت کی بڑی کمزوری اور"اسفندیار کی آنکھ" [یا اچیلز کی ایڑی (Achilles' heel)] ہیں۔
ہم ماہ محرم، اور سید و سالارِ شہداء حضرت ابا عبداللہ الحسین (علیہ السلام) کے سوگ کے مہینے کی آمد پر، اسلامی ایران کے دشمنوں کو ایک بار پھر خبردار کرتے ہیں کہ "مارو اور بھاگو" کا دور ختم ہو چکا ہے، اور ملک کی طاقت ور عوامی مسلح افواج کا عزم و ارادہ کسی بھی قسم کی شرانگیزی کا اعادہ، خطے میں امریکی فوجی اسٹیبلشمنٹ کے خاتمے، مغربی ایشیا سے ان کے ذلت آمیز فرار اور صہیونی کینسر کے پھوڑے کے مکمل خاتمے کے حوالے سے امت اسلامیہ اور دنیا کی حریت پسند قوموں کی مشترکہ امنگوں کو پورا کرنے کا باعث بنے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ